خرطوم، 29دسمبر (آئی این ایس انڈیا)سوڈان کے پبلک پراسیکیوٹر نے ایک نوجوان بہاء الدین نوری کے قتل میں ملوث فوجیوںکو فوری طور پر گرفتار کرنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ سوڈان میں مبینہ طور پر فوجیوں کی ایک کارروائی میں ایک نوجوان کی ہلاک کے بعد عوام میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میںکہا گیا ہے کہ ورثا کی جانب سے مقتول نوجوان کی میت پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم ک رپورٹ آنے کے بعد ہی قاتلوں کی نشاندہی کی ہو سکے گی۔
بیان میںکہا گیا ہے کہ اس واقعے میںملوث تمام فوجیوںکی فوری گرفتاری کا حکم دیا گیا ہے۔ جب تک اس اصل ملزمان کی شناخت نہیں ہوجاتی تمام مشتبہ ملزمان کو حراست میں رکھا جائے گا۔
ادھر سوڈانی فوج کی کوئک ریسپانس فورس نے بھی اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کریا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے انٹیلی جنس یونٹ اور دیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کو شامل کیا گیا ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ نوری کے قتل کے شبے تمام ملزمان سے تفتیش کرے۔
خیال رہے کہ سوڈان کی مزاحمتی کمیٹی کے رکن 45 سالہ نوری کو جنوبی خرطوم میں ایک ہوٹل سے 16 دسمبر کو اغوا کیا گیا تھا۔ اسے سول کپڑوں میں ملبوس افراد ایک بغیر نمبر پلیٹ کار کے نامعلوم مقام پر لے گئے تھے۔
پانچ روز بعد اس کی لاش ام درمان کے مقام سے ملی۔ اس کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات ہیں۔ مقتول کے ورثا نے اس مسلح افواج پر اس قتل میںملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پوسٹ مارٹم کے بغیر اس کی تدفین نہیں کریں گے۔